- Introduction
- Prohibition
- سوریا نمسکار کے منتر
- Asanas
- 1۔ پہلی کیفیت ۔ نمسکار آسن یاپرانائم آسن ۔سیدھے ٹھہرتے ہوئے دونوں
- 2۔ دوسری کیفیت ۔اردھا چندر اآسن یا ہستا اٹھان آسن ۔
- 3۔ تیسری حالت ۔پادہ ہستاسن ۔
- 4۔ چوتھی حالت ۔ اشوا سنچالن آسن یا انجنیا آسن ۔
- 5۔ پانچویں حالت ۔ پروت آسن ۔
- 6۔ چھٹی کیفیت ۔ ششانگ یا آشتانگ نمسکار آسن ۔
- 7۔ساتویں کیفیت ۔سرپاسن یا بھوجنگ آسن ۔
- 8۔ آٹھویں حالت ۔ بھوکمپ آسن ۔
- 9۔ نویں حالت ۔ اشواسنچا لن آسن ۔
- 10۔دسویں حالت ۔ پادہ ہستاسن ۔
- 11۔ گیارہویں کیفیت ۔ ورکشاسن یا تاداسن ۔
- 12۔ بارہویں حالت ۔ نمسکار آسن ۔
- فوائد ۔
سورج ‘ روشنی اور توانائی کا ایک ذریعہ ہے ۔ چنانچہ دنیا بھر کے تمام مذاہب کے لوگ سورج کو سلام کرتے ہیں۔ سورج کی شعاعیں اپنے میں بے انتہا قوت رکھتی ہیں ۔ کرۂ ارض پر شمسی توانائی کے بغیر زندگی کا تصورمحال ہے ۔ اسی لئے سورج کے احترام میں سوریا نمسکار کا طریقہ رائج ہوا۔
سورج کے طلوع اور غروب ہوتے وقت ہوا میں آکسیجن کی زیادہ مقدار ہوتی ہے اسی لئے سورج کے طلوع اور غروب ہوتے وقت اگر سورج کے روبرو کھڑے ہوکر سوریا نمسکار آسن کئے جائیں تو اس کے کافی فوائد ہوتے ہیں ۔ ان آسن کو یوگا میں ’’ جسم کی حالت ‘‘ کہا جاتاہے ۔ سورج کے مختلف ناموں کے منتر بھی بتلائے گئے ہیں ۔ ہر منترا کے ساتھ عام طور پر جسم کے 12 عمل کئے جاتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ 12 آسن پر مبنی سوریا نمسکار کا ایک سیٹ ہوتا ہے ۔ منترا پڑھنے سے دماغ اور جسم میں طاقت اور ارتعاش پیدا ہوتا ہے ۔ اگر منترؤں کے ساتھ سوریا نمسکار کئے جائیں تو جسم میں سورج کی سی قوت پیدا ہوتی ہے ۔ یہ آسن کرتے وقت دماغ جسم کے ان حصوں پر مرکوز ہونا چاہیے جو حرکت میں ہوتے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوسکیں۔ہر کوئی سوریا نمسکار کرسکتا ہے ۔ باالخصوص یہ طلباء کے لئے تو کسیعطیہسے کم نہیں ۔ ابتدا میں یہ تین آسن سے شروع کئے جانے چاہئیں اور بعد میں بتدریج بڑھتے ہوئے ۱۲آسن پر ختم ہونے چاہئیں ۔
Prohibition:
قلب کی گڑبڑ ‘ ہائی بلڈ پریشر ‘ گردن اور پیٹھ میں درد اور کمزوری سے متاثر لوگ اپنی ان پیچیدگیوں کے خاتمے کے بعد ان آسن کی مشق کرسکتے ہیں ۔
سوریا نمسکار کے منتر
سوریا نمسکار کے 1008مختلف منتر ہیں ۔ان میں سے 15زیادہ مقبول ہیں جو یہ ہیں۔
۱۔ اوم سوریا نمہا پیدا کرنے والے کو سلام ۔
۲۔ اوم آدتیے نمہا ازلی نجات دہندہ کو سلام ۔
۳۔ اوم انشولے نمہا شعاع پیدا کرنے والے کو سلام ۔
۴۔ اوم ارکے نمہا بدی مٹانے والے کو سلام ۔
۵۔ اوم ہرنگررہے نمہا مجسم نور کو سلام ۔
۶۔ اوم بھاسکرے نمہا غیبی علم عطا کرنے والے کو سلام ۔
۷۔ اوم پربھاکرے نمہاروشنی عطا کرنے والے کو سلام ۔
۸۔ اوم دنکرے نمہا دن کے خالق کو سلام ۔
۹۔ اوم بھانوے نمہا تپتی آگ کو سلام ۔
۱۰۔ اوم پشتنے نمہا طاقت و توانائی عطا کرنے والے کو سلام ۔
۱۱۔ اوم کھگائے نمہا آسمان بنانے والے کو سلام ۔
۱۲۔ اوم مترا ئے نمہا ہرایک کے دوست کو سلام ۔
۱۳۔ اوم مریچھے نمہا روشن شعاعوں کو سلام ۔
۱۴۔ اوم سوترے نمہا آفاقی توانائی دینے والے کو سلام ۔
۱۵۔ اوم روے نمہا اندرونی خوشی و روشنی دینے والے کو سلام ۔
ایک منترا پڑھنے کے بعد سوریا نمسکار شروع کیا جاتا ہے ۔ ایک سوریا نمسکار کا مطلب 12 آسن کا سیٹ ہوتا ہے ۔
1۔ پہلی کیفیت ۔ نمسکار آسن یاپرانائم آسن ۔سیدھے ٹھہرتے ہوئے دونوں
ہاتھوں کو جوڑ کر نمسکار کیفیت میں آجائیے ایک منترا پڑھتے ہوئے سانس چھوڑتے ہوئے سوریا نمسکار شروع کیا جائے ۔
دھیان ۔
منترا پڑھنے پر ۔
2۔ دوسری کیفیت ۔اردھا چندر اآسن یا ہستا اٹھان آسن ۔
پہلی کیفیت سے دونوں ہاتھوں کو کھینچ کر اوپر کیا جائے اور سر کو اوپر کی طرف کرتے ہوئے انگوٹھوں کو ایک دوسرے سے ملاتے ہوئے ‘ سانس لیتے ہوئے ‘ گھٹنے کو سیدھا رکھتے ہوئے پیچھے جھکیں ۔ جب پیچھے کی طرف جھکیں تو جسم کا توازن قائم رہے ۔ اگر توازن قائم نہ رہے تو پیچھے کی طرف گرنے کا خدشہ رہتا ہے ۔
دھیان ۔
چھاتی پر ۔
3۔ تیسری حالت ۔پادہ ہستاسن ۔
دوسری حالت سے آگے جھکتے ہوئے سانس باہر کرتے ہوئے پیرکے دونوں پنچوں کو دونوں ہاتھوں سے چھواجائے ۔ پیشانی کو گھٹنوں سے لگانے کی کوشش کی جائے ۔جنہیں گردن یا پیٹھ میں درد ہوانہیں زیادہ نہ جھکنے کا مشورہ دیا جاتاہے ۔
دھیان ۔
گھٹنو ں اور پنڈلیوں پر ۔
4۔ چوتھی حالت ۔ اشوا سنچالن آسن یا انجنیا آسن ۔
تیسری حالت سے ہتھیلیوں کو فرش پر رکھا جائے ‘ بائیں پیر کو پوری طرح پیچھے کی طرف کیاجائے ٗانگوٹھے فرش پر رہیں ۔ سانس لیتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو اوپر اٹھایا جائے ۔ دایاں پیر فرش پر اپنی اصلی حالت میں رہے ۔ ابتدا میں بایاں پیر فرش پرٹکا رہے بعد میں نہیں ۔
دھیان ۔
پلکو ں کے بیچ ۔
5۔ پانچویں حالت ۔ پروت آسن ۔
چوتھی کیفیت سے دونوں ہاتھوں کو نیچے لاکر ہتھیلیوں کو فرش پر رکھا جائے ۔دایاں پیر بھی پیچھے کیا جائے اور اسے بائیں پیر کے برابر رکھا جائے اور کمر اور کولہوں کو اوپر اٹھایا جائے ۔ ایک یا دونوں ایڑیاں اوپر ‘ نیچے کئے جائیں ۔ سانس اندر اور باہر کی جاتی رہے ۔
دھیان ۔
کمرپر ۔
6۔ چھٹی کیفیت ۔ ششانگ یا آشتانگ نمسکار آسن ۔
پانچویں کیفیت سے دونوں گھٹنے ‘ چھاتی اور تھوڈی فرش سے لگائی جائے اور سانس چھوڑتے ہوئے کمر اور پیٹ کو زمین سے تھوڑا اوپر اٹھایا جائے ۔
دھیان ۔
پیٹ پر ۔
7۔ساتویں کیفیت ۔سرپاسن یا بھوجنگ آسن ۔
چھٹی حالت سے ہتھیلیوں سے فرش کو دباتے ہوئے سانس لیتے ہوئے سر اور چھاتی اوپر کی جائے ۔ جسم کا پورا وزن انگوٹھوں اور ہتھیلیوں پر ہوتا ہے ۔
دھیان ۔
گلے ؍ گردن پر ۔
8۔ آٹھویں حالت ۔ بھوکمپ آسن ۔
ساتویں حالت سے سانس چھوڑتے ہوئے جسم درمیانی حصے سے اوپر اٹھایا جائے ۔ کولہے ‘کمر اور ایڑیاں دائیں بائیں کی جائیں۔
دھیان ۔
۔کمرپر
9۔ نویں حالت ۔ اشواسنچا لن آسن ۔
آٹھویں حالت سے بایاں پیر آگے کی طرف لائیں ‘ سانس لیتے ہوئے دونوں ہاتھ اوپر اٹھائے جائیں انگوٹھے ملائے جائیں ٗ گردن اور ہاتھوں کو پیچھے کھینچیں ۔
دھیان ۔
پلکوں کے بیچ ۔
10۔دسویں حالت ۔ پادہ ہستاسن ۔
نویں حالت سے دونوں ہاتھ فرش پر رکھے جائیں ۔ دایاں پیر بائیں پیر کے قریب رکھا جائے ۔ سانس چھوڑتے ہوئے پیر کے انگوٹھوں کو ہاتھ کی انگلیوں سے چھوا جائے اور گھٹنے ‘ پیشانی سے لگائے جائیں ۔
دھیان ۔
گھٹنوں اور پنڈلیوں پر ۔
11۔ گیارہویں کیفیت ۔ ورکشاسن یا تاداسن ۔
دسویں حالت سے سانس لیتے ہوئے دونوں ہاتھ اس طرح اوپر اٹھائے جائیں کہ دونوں انگوٹھے ایک دوسرے سے جڑے رہیں ۔ پورا جسم تنا ہوا اور سیدھا ہونا چاہیے ۔
دھیان۔
پورے جسم پر ۔
12۔ بارہویں حالت ۔ نمسکار آسن ۔
گیارہویں حالت سے دونوں ہاتھ گول گھماتے ہوئے چھاتی کے قریب لائے جائیں ۔سانس چھوڑتے ہوئے دونوں ہاتھ جوڑ کر نمسکار حالت میں کئے جائیں ۔
دھیان ۔
چھاتی کے بیچ ۔
سوریا نمسکار ہر روز مندرجہ ذیل چار مرحلوں میں کئے جائیں ۔
پہلا مرحلہ ۔ ابتداء میں اوپر بیان کئے گئے آسن یعنی ۱‘ ۲‘ ۳‘ ۱۱‘ اور ۱۲کئے جائیں ۔
دوسرا مرحلہ ۔ بعد میں ۷ آسن یعنی ۱‘ ۲‘ ۳‘ ۵‘ ۱۰‘ ۱۱ اور ۱۲ کئے جائیں ۔
تیسر ا مرحلہ ۔ دوسرے مرحلے کے بعد ۹آسن یعنی ۱‘۲‘۳‘۴‘۵‘۹‘ ۱۰‘ ۱۱ او ر ۱۲ آسن کئے جائیں ۔
چوتھا مرحلہ (مکمل )
تمام تین مرحلوں کے بعد اوپر بیان کئے گئے تمام ۱۲ آسن یعنی ا تا ۱۲ اسی سلسلہ سے مکمل طور پر کئے جائیں ۔اگر اوپر بیان کئے گئے سلسلہ پر عمل کیا جائے تو سوریا نمسکار ‘ ہر روز آسانی کے ساتھ اور آرام سے کئے جاسکتے ہیں ۔
جسم کی قوت کے اعتبار سے اوپر بیان کئے گئے سلسلہ پر عمل کیا جائے ۔ جب بھی تھکاوٹ محسوس ہوتو مکمل آرام کیا جائے پہلے نشپند ۔ بھوآسن (بیٹھ کر ) اور پھر شانتی آسن( لیٹ کر) کئے جائیں ۔
سورج ’ بھگوان (خدا ) کی پوجا (عبادت ) اور جسم اور دماغ کو نفسیاتی قوت عطا کرنے کے ذریعہ کے طور پر پرانے وقتوں سے ہی سوریا نمسکار کو خاصی اہمیت دی گئی ہے ۔ یہ آسن ترجیحی طور پر سورج طلوع ہوتے وقت کئے جائیں ۔ اس میکانیکی دور میں لوگ عام طور پر رات دیر گئے تک کام میں مصروف ہوتے ہیں اور وہ صبح دیر سے اٹھتے ہیں ۔ اس لئے جب بھی اٹھیں یہ آسن کئے جائیں اور اس بہترین عمل سے فائدہ اٹھایا جائے ۔
فوائد ۔
ان سلسلہ وار حرکات سے جسم کے تمام حصے توانا ہوتے ہیں اور نئے جوش کے ساتھ کام کرنے کی ترغیب ہوتی ہے ۔ جسم میں جمع زائد چربی کم ہوتی ہے ۔گال نرم ہوتے ہیں اور خوبصورت بنتے ہیں ۔چہرہ پُرکششہوتا ہے ۔ بد ہضمی ‘ قبض اور اسی طرح کی پیچیدگیاں ختم ہوتی ہیں ۔ خواتین میں بچہ دانی صاف ہوتی ہے ۔ زیادہ خون بہنا اور اس طرح کی پیچیدگیاں ختم ہوتی ہیں۔
وہ لوگ جنہیں کم وقت میسر ہوتا ہےٗ ہر روز صرف چند سوریا نمسکار آسن ہی کریں اور اس طرح پورے جسم و دماغ کو مناسب حرکت دیتے ہوئے بہتر صحت اور دماغی سکون حاصل کریں ۔
سورج کی طرح چمکنے کے لئے سوریا نمسکار کی مشق کیجئے ۔