24۔باندھ


باندھ کے معنی باندھنا‘مقفل کرنا ‘ تھامنا‘ قابو میں کرنا‘ یا گرفت میں رکھنا کے ہوتے ہیں۔ یہ یوگا سے متعلق سرگرمیاں ہیں۔ ان باندھ کے ذریعہ جسمانی اور نفسیاتی طرز عمل پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ باندھ کا مقصد اہم پرانک قوت کو بدن کے کسی مخصوص حصہ کی گرفت میں لانا اور اس کے بہاؤ کو روحانی جاگرتی کے لئے سشمناکی طرف موڑنا ہے۔

ان کے چار اقسام ہیں۔
1۔ جلاندھر باندھ
2۔ ادیان باندھ
3۔ موئی باندھ
4۔ مہا باندھ

1۔ جلاندھر باندھ (حلق پر گرفت)

طریقہ :
اس میں سکھ آسن یا پدماسن میں بیٹھ کر‘ دونوں ہتھیلیاں‘ گھٹنوں پر رکھی جاتی ہیں سانس باہر چھوڑنے اور پھر سانس لینے کے بعد سانس کو اندر روکے رکھا جاتا ہے۔ سر کو جہاں تک ہوسکے نیچے جھکایا جاتا ہے اور آنکھیں بند رکھتے ہوئے تھوڈی کو حلق پر جتنی دیر ہوسکے رکھا جاتا ہے۔ بعد میں آہستہ سے سانس چھوڑتے ہوئے سر کو اس کی اصلی حالت میں لایا جاتا ہے۔ یہ ایک راونڈ ہوتا ہے۔ اس طرح کے تین تا چار راونڈ کےئے جائیں۔

نوٹ:
سانس باہر روکتے ہوئے بھی اس کی مشق کی جاسکتی ہے۔

دھیان
حلق پر۔

فوائد
دوران خون‘ سانس اور حلق کی شکایتیں دور ہوتی ہیں۔ غصہ‘ نفسیاتی دباؤ اور تناؤ وغیرہ کم ہوتے ہیں۔ دماغ سکون میں رہتا ہے۔ تھائی رائیڈ (حلق کے غدود) بخوبی کام کرتے ہیں۔

ممانعت
سروائیکل اسپانڈیلائیٹس‘ چکر‘ ہائی بلڈ پریشر یا دل کی بیماریوں میں مبتلا لوگ یہ آسن نہ کریں۔

2۔ ادیان باندھ (پیٹ کو جکڑنا)

طریقہ:
سکھ �آسن‘ وجراسن یا پدما سن میں بیٹھ کر دونوں ہتھیلیوں کو دونوں گھٹنوں پر رکھیں۔ سانس اندر لے کر اسے اندرہی روکا جائے۔ بعد میں سانس چھوڑتے ہوئے پیٹ اور نابی کو پوری طرح اندر سکیڑیں اور پوری توجہ اسی پر مرکوز کریں۔ پیٹ کو زیادہ سے زیادہ وقت کے لئے اسی حالت میں رکھتے ہوئے سانس اندر لیں اور پیٹ کو اس کی ا صلی حالت تک پھیلائیں۔ یہ باندھ کھڑے ہوکر بھی کیا جاسکتا ہے۔

یہ نابی کریا کا بھی پہلا مرحلہ ہے۔

دھیان
نابی پر۔

فوائد:
انتڑیوں‘ پیٹ اور گردوں کی بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ قبض میں کمی ہوتی ہے۔ پیٹ کی فاضل چربی بھی کم ہوتی ہے۔ خون میں شکر معمول پر آتی ہے۔ بدن توانا اور حرکیاتی ہوتا ہے۔

ممانعت
السر ٗہرینا‘ دل کے عارضے‘ ہائی بلڈ پریشر‘ گلوکوما سے متاثرہ لوگ اور حاملہ خواتین یہ باندھ نہ کریں۔

3۔ مول باندھ

طریقہ۔
سکھ آسن یاپدماسن میں بیٹھ کر مقعد اور اس کے اطراف کے حصوں کو پورے طور پر سکیڑیں اورپٹھوں کو اندر کی طرف کھینچتے ہوئے انہیں کچھ دیر اسی حالت میں رکھیں۔ بعد میں انہیں معمول کی حالت پر لے آئیں۔

دھیان ۔
مقعد پر۔

فوائد۔
انتڑیاں صاف ہوتی ہیں۔ اندرونی طاقت بڑھتی ہے۔ بواسیر‘ Fistula‘ Fissures اور پیشاب اور پاخانے کی بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

4۔ مہاباندھ (بڑی گانٹھ)

طریقہ۔
جلندھارادیان اور مول باندھ کی مشترکہ مشق کومہا باندھ کہا جاتا ہے۔ اس باندھ کے دوران آنکھیں بند رکھی جاتی ہیں۔

دھیان۔
حلق‘ نابی اورمقعد پر۔ (یکے بعد دیگرے)

فوائد ۔
اس مہاباندھ سے تمام باندھوں کے فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔

نوٹ ۔
یہ باندھ ضروریات سے فارغ ہونے کے بعد خالی پیٹ کئے جائیں۔ مندرجہ بالا باندھ ابتداء میں یوگا ماہر کی نگرانی میں کئے جائیں۔


ان باندہ کی مشق سے ہمیں موت کے خوف پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے چانچہ ان باندھوں کوسیکھنا چاہئے اور ایک پرسکون اور
بے خوف وخطر زندگی گذارنے کے لیے ان کی مشق کی جانی چاہئے۔