ماقبل بیان کئے گئے آسن کی طرح‘ کھڑے ہوکر کئے جانے والے آسن بھی سب ہی بالخصوص نوجوانوں کے لئے مفید ہیں۔ ہر آسن کو پانچ تا دس مرتبہدہرایا جانا چاہئے۔
- 1۔وایویان آسن۔
- 2۔راکٹ آسن۔
- 3۔ ہستا پادانگ گھست آسن
- 4۔ کونا سن
- 5۔ ترکون آسن
- 6۔ دھرو آسن
- 7۔ واتایان آسان
- 8 ۔ گرود آسن
- 9۔ شیرش آسن۔
- 10۔تاد آسن
1۔وایویان آسن۔
وایو یان کے معنی ہوائی جہاز کے ہیں۔ اس آسن میں جسم‘ ہوائی جہاز کی شکل اختیار کرتا ہے۔
طریقہ
دونوں ہاتھوں کو بازوں سے پھیلاتے ہوئے کھڑے رہئے۔ کمرسے آگے جھکتے ہوئے آہستہ سے بائیں پیر کو گھٹنہ موڑے بغیر پیچھے سے سیدھے اوپراٹھائیے۔ دائیں پیر پر کھڑے رہتے ہوئے جسم کوہوائی جہاز کی شکلدینا ہے۔آہستہ سے سانسیں لیتے ہوئے آرام سے توازن برقرار رکھتے ہوئے کچھ دیر اسی حالت میں ٹھہرے رہئے۔اسی طرح پیر بدلتے ہوئے بھی یہی آسن دہرائیے۔
دھیان
جسم کے توازن پر۔
فوائد۔
یہ آسن جسم اور دماغ کو متوازن بناتا ہے۔ ذہنی یکسوئیبھی اس سے بڑھتی ہے۔ جسم ہلکا محسوس ہوتا ہے۔
وایویان آسن سے جسم کے ہوا میں اڑنے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
2۔راکٹ آسن۔
اس آسن میں جسم راکٹ کی شکل اختیار کرتا ہے۔
طریقہ
جسم تان کرٹہرئیے اور ہاتھوں کو سیدھے کھینچتیہوئے ہتھیلیاں جوڑکر نمسکار بنائیے۔ اب وایویان آسن کی طرح ایک پیر کو پیچھے کی طرف سیدھے کھینچتیہوئے جسم کو آگے سے جھکائیے۔ جسم راکٹ کی مانند رہے۔چند سکنڈ بعد‘ پیر بدلتے ہوئے بھی یہی آسن دہرائیے۔
دھیان
جسم کی سیدھی حالت پر
فوائد۔
یہ آسن جسم اور دماغ کو متوازنبناتا ہے۔ پیروں کی نسیں مضبوط ہوتی ہیں۔
راکٹ آسن۔ نسوں کو مضبوط بناتا ہے۔
3۔ ہستا پادانگ گھست آسن
اس آسن میں ہاتھ سے پیر کے انگوٹھوں کو چھوا جاتا ہے۔
طریقہ
جسم تان کر ٹھہرتے ہوئے دایاں پیر کھینچتے ہوئے سیدھا اٹھائیے۔ دائیں پیر کے انگوٹھے کو دونوں سے تھامتے ہوئے ایک پیر پر ٹھہرنے کے لئے جسم کو تیار کیجئے۔ سانس معمول کے مطابق ہونی چاہئے۔
نوٹ :توازن برقرار رکھنے کے لئے ابتدا میں دیوار کے سہارے سے یہ مشق کیجئے۔ جسم کا توازن قابو میں آنے کے بعد دیوار کا سہارا چھوڑکر اس آسن کی مشق کی جائے۔
دھیان
جسمانی توازن پر۔
فوائد۔
یہ آسن تھکاوٹ دور کرتا ہے۔ جسم کے تمام اعضاء کو مضبوط بناتا ہے۔ جسم سرگرم ہوتا ہے۔ ٹانگیں مضبوط ہوتی ہیں۔ نابی اپنی جگہ پر مضبوط ہوتی ہے اور اس کے سر کنے کے خدشات نہیں ہوتے۔
ہستا پادان گھست آسن‘ جسم اور دماغ کے توازن کو برقرار رکھتا ہے۔
4۔ کونا سن
کون کے معنی زاوئیے کے ہوتے ہیں۔ اس آسن میں جسم مختلف زاوئیے بناتا ہے۔
طریقہ
ٹانگوں کو پھیلاتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو بازوں سے کھینچئے۔ سانس چھوڑتے ہوئے بائیں جانب نیچے جھکئے۔ دایاں ہاتھ اسی مناسبت سے اوپر کی طرف رہے۔ کچھ دیر بعد سانس لیتے ہوئے درمیانی حالت میں آجائیے۔ دائیں جانب بھی یہی آسن دہرائیے۔
دھیان
کمر کے دونوں جانب۔
فوائد۔
ہاتھوں‘ ٹانگوں اور کمر کے پٹھے سرگرم ہوتے ہیں۔تھکاوٹ کم ہوتی ہے۔
کونا سن ۔جسم کو متحرک کرتا ہے۔
5۔ ترکون آسن
ترکون کے معنی مثلث کے ہوتے ہیں۔ اس آسن میں جسم ٗ مثلث کی ہےئت اختیار کرتا ہے۔
طریقہ
۱۔دونوں ٹانگوں کے درمیان فاصلہ بنائیے اور دونوں ہاتھوں کو بازوں سے سیدھے کھینچئے۔ سانس چھوڑکر کمر سے جھکتے ہوئے بائیں ہاتھ کی انگلیوں کو دائیں پیر سے چھوئیں۔ چند سکنڈ بعد سانس لیتے ہوئے درمیانی حالت میں آجائیے۔ یہی عمل دوسری سمت سے بھی دہرائیے۔ گھٹنوں کو جھکانا نہیں چاہئے۔
۲ ۔ اوپر بیان کی گئی کمر سے نیچی جھکی ہوئی حالت سے بائیں اور دائیں پیر کی انگلیوں کو باری باری دونوں ہاتھوں سے یکے بعد دیگرے تیزی سے چھوئیں۔
دھیان
کمر پر۔
فوائد۔
ٹانگیں‘ ران‘ کمر اورریڑھ کی ہڈی مضبوط ہوتی ہے۔
ترکون آسن۔ کمر کومتحرک کرتا ہے۔
6۔ دھرو آسن
بھکتا دھرو اس آسن میں دھیان کیا کرتے تھے ‘ اس لئے اسے یہ نام دیا گیا ہے۔
طریقہ
جسم تان کر کھڑے رہئے‘ دونوں ہاتھوں کو بازوں سے کھینچئے۔ دائیں پیر کو موڑئیے دائیں پیر کے تلوے کو بائیں ران پر ٹکائیے۔ جسم کا پورا وزن بائیں پیر پر ہونا چاہئے۔ بعد میں دونوں ہاتھوں کو جوڑکر نمسکار بنائیے۔ کچھ دیر بعد دائیں پیر کو نیچے لے آئیے۔ پیر بدلتے ہوئے یہی عمل دہرائیے۔ سانس معمول کے مطابق لیتے رہئے۔
دھیان
بھوؤں کے بیچ؍ چھاتی کے درمیانی حصے پر۔
فوائد۔
سستی دورہوتی ہے‘ مرکوز خیال گہری ہوتی ہے‘ یہہ جاپ (ورد) ٹپ (کفارہ) اور دھیان (محوخیالی) کے لئے بڑا ہی سود مند آسن ہے۔
دھرو آسن۔محوخیالی میں مدد دیتا ہے۔
7۔ واتایان آسان
سنت واتایان اس آسن میں محوخیالی کیا کرتے تھے۔ اس لئے اسے یہ نام دیا گیا ہے۔
طریقہ
سیدھا کھڑے رہتے ہوئے دھیرو آسن کی طرح دایاں پیر اٹھائیے۔ دائیں ایڑی کو بائیں ران پر رکھئے۔ دونوں ہاتھو ں کو ملاکر چھاتی کے سامنے نمسکار بنائیے۔ بائیں گھٹنے کو آگے کی طرف موڑتے ہوئے‘دائیں گھٹنے کو بائیں ایڑی کے قریب رکھئے۔ کچھ دیر کے لئے جسم کو اسی حالت میں بنائے رکھئے۔ سانس معمول کے مطابق رہے۔ کچھ دیر بعد عام حالت میں آجائیے۔بعد میں دوسری سمت سے بھی یہی آسن دہرائیے۔
دھیان
پیشاب کے عضو پر۔
فوائد۔
مجرد پن کی سی طاقت برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ ذیابطیس‘ پیشاب و منی کے فاضل اخراج کو روکتا ہے۔ ڈراونے خواب Sciatic کے درد اور ہرنیا سے چھٹکارا ملتا ہے۔ گھٹنے‘ کمر اورریڑھ کی ہڈی مضبوط ہوتی ہے۔
واتا یان آسن۔ مجرد پن کی سی طاقت برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
8 ۔ گرود آسن
اس آسن میں جسم گرود( چیل) کی شکل اختیار کرتا ہے۔
طریقہ
کھڑے ہوکر‘ دونوں پیروں اور ہاتھوں کو آڑا ترچھا کیجئے۔ دائیں پیر کو فرش پر رکھتے ہوئے بائیں پیر کو تھوڑاسا اوپر اٹھائیے اور دائیں طرف سے ترچھے گھومئے۔ بائیں پیر کا پنجہ دائیں ٹانگ پر رکھئے۔ پھر دائیں ہاتھ کو کہنی سے موڑکر اوپر کیجئے۔ بائیں ہاتھ کو دائیں کہنی پر سے موڑتے ہوئے بائیں ہاتھ کے پنچے کو دائیں ہاتھ کے پنجے سے ملاکر نمسکار کی شکل میں آجائیے۔ کچھ دیر بعد ٹھہری ہوئی اصلی حالت میں آجائیے۔ ہاتھ اور پیر بدلتے ہوئے دوسری جانب بھی یہی آسن دہرائیے۔
نوٹ :
ابتدائی مرحلہ میں ترچھے پیر کی انگلیاں زمین پر رہیں۔
دھیان
جسم اور دماغ کے توازن پر۔
فوائد۔
ہرنیا‘ کمر کا درد‘ فالج اور Sciatic سے افاقہ ہوتا ہے۔نسیں متحرک ہوتی ہیں۔
گرود آسن۔ ہاتھوں اور پیروں کے نسوں کو مضبوط بناتا ہے۔
9۔ شیرش آسن۔
پورا جسم‘سر(شیرش) پر کھڑا ہوتا ہے‘ اس لئے اسے شیرش آسن کہا جاتا ہے۔ یہ تمام آسن کا شہنشاہ کہلاتا ہے۔ یہ ایک مشکل آسن ہے۔
طریقہ
وجراسن میں بیٹھ کر‘ شیشانک آسن کی طرح آگے جھکئے۔ دونوں ہتھیلیوں کو ملاتے ہوئے‘ جسم کو ہاتھوں پرٹکاےئے‘ سر فرش پر رہے۔ سر کا درمیانی حصہ فرش پر نہیں بلکہ صرف پیشانی فرش پر ٹکی ہونی چاہئے۔ گھٹنے اور پھر دونوں پیروں کو اوپر اٹھائیے۔ ٹانگیں‘ ران‘ کمر اور پیٹھ یکدم سیدھے ہونی چاہئیں۔ آنکھیں بند رکھی جائیں۔ سر پر وزن بہت کم لیکن ہاتھوں پر زیادہ رہتا ہے۔ کچھ دیر تک اسی حالت میں رہنے کے بعد بڑی احتیاط سے نیچے شیشانک آسن میں آجائیے اور پھر اپنی اصلی حالت یعنی وجراسن میں آجائیے۔
ابتداء میں دو تین ہفتوں تک آدھے منٹ کے لئے شیرش آسن کیجئے۔ بعد میں اسے دو منٹ تک بڑھائیں۔
نوٹ
سر کے نیچے ایک موٹا کپڑا رکھا جائے۔
شیرش آسن کے بعد‘ تاد آسن اور شانتی آسن لازماًکئے جائیں۔
دھیان
پورے جسم‘ بالخصوص سر کے اندرونی حصے میں۔
فوائد۔
جسم کے تمام غدود توانا ہوتے ہیں۔ اس آسن میں دوران خون دماغ اور پورے اعصابی نظام میں باقاعدہ ہوتا ہے۔ پھیپھڑے اور دل صحیح طور پر کام کرتے ہیں۔ جسم کاجملہ نظام بہتر ہوتا ہے۔ سفید بال کالے ہوتے ہیں‘ بینائی برقرار رہتی ہے۔ یادواشت بڑھتی ہے‘ ذیابطیس اور بواسیر سے نجات ملتی ہے۔ رنگت صاف ہوتی ہے۔ بعض کا خیال ہیکہ اس سے رحم کی بیماریاں بھی دور ہوتی ہیں۔
ممانعت
آنکھ‘ کان اور ناک کے دیرینہ امراض بلڈ پریشر‘ قلب کی بیماریوں‘ گردن کے درد اور اسپانڈیلائیس سے متاثر افراد کو سختی سے یہ آسن کرنے کی ممانعت ہے۔ ایسے افراد جنہیں سر کے زخم ہوں‘ یا جو کمزورہوں وہ بھی یہ آسن نہ کریں۔ بعض یوگا ماہرین‘ خواتین کو بھی یہ آسن کرنے سے روکتے ہیں۔
مشورہ
ابتدائی مرحلے میں کسی یوگاماہر کی نگرانی میں یہ آسن دیوار کے سہارے کیا جائے۔ اسے دو منٹ سے زیادہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
شیرش آسن۔ ایک نئی زندگی عطا کرتا ہے۔
10۔تاد آسن
تاد کے معنی‘ سرو کے درخت کے ہوتے ہیں۔ اس آسن میں جسم سرو کے درخت کی مانند ہوتا ہے۔
طریقہ
سیدھا ٹھہرتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو اس طرح ا وپر کیجئے کہ ہتھیلیاں کھلی رہیں اور انگوٹھے ملے رہیں۔ ایڑیوں کو اٹھاتے ہوئے پیر کی انگلیوں پر ٹھہریئے‘ اس تنی ہوئی حالت میں کچھ دیر ٹھہرنے کے بعد نیچے آجائیے اور آرام لیجئے۔سانس‘ معمول کے مطابق رہے۔
دو تا تین مرتبہ اس تنی ہوئی حالت تاد آسن میں رہتے ہوئے گھٹنے موڑے بغیر پیر کے انگوٹھوں پر چند قدم آگے بڑھئے۔ قدم آگے بڑھاتے وقت‘ ایڑیاں فرش پر ٹکی نہیں رہنی چاہئیں۔
دھیان
پورے جسم کی تنی ہوئی حالت پر۔
فوائد۔
یہ ریڑھ کی ہڈی اور قلب کو مقوی بناتا ہے۔ سینہ چوڑاہوتاہے اور پھیپھڑے سرگرم ہوتے ہیں۔ جسم کی غیرضروری چربی کم ہوتی ہے۔ جسم کی تمام نسیں تیز و تند اور توانا ہوتی ہیں۔ 15سال سے کم عمر بچوں کا قد بڑھتا ہے۔
نوٹ
شیرش آسن کے بعد تاد آسن لازماً کیا جانا چاہئے۔
تاد آسن۔ پورے جسم کی نسوں کو توانا بناتا ہے۔
اوپر بیان کےئے جانے وا لے آسن کے علاوہ اور بھی ایسے کئی آسن ہیں جو کھڑے ہوکر کیے جاسکتے ہیں۔
کھڑے ہوکر کیے جانے والے تمام آسن کی مشق سے جسم لچکدار اور متحرک ہوتا ہے۔ یہ آسن کرنے کے بعد پہلے نسپند بھاؤ آسن اور پھر شانتی �آسن لازماً کےئے جائیں تاکہ ان کے زائد فوائد حاصل ہوسکیں۔